بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زنید علی نام رکھنے کا حکم اور اس کا معنی


سوال

کیا میں اپنے بیٹے کا نام زنید علی رکھ  سکتا ہوں؟ اور اس کا معنی کیا ہے؟

جواب

زنید "زند" کی تصغیرہے،اور"زند "کامعنی" ٰ ہاتھ کاگٹا"ہے۔ (مصباح  اللغات ،ص:334 ط:قدوسیہ  لاہور،القاموس الوحید،ص:720 ط:ادارہ اسلامیات)

علی کامطلب ہے:بلند۔  (مصباح اللغات ص:549 ط:قدوسیہ لاہور،القاموس الوحید ،ص: 1122 ط:ادارہ اسلامیات) اور یہ خلیفہ چہارم حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کااسم گرامی ہے؛ لہذا  "زنید علی"  کی بجائے  صرف  "علی"  نام رکھ لینا بہتر ہے۔

بچے کے نام رکھنے میں اسلامی ہدایات یہ ہیں کہ  انبیاءِ کرام   علی ٰ نبیناوعلیہم الصلاۃ و السلام یا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے اسماء میں سے کسی نام  پر یا اچھے معنیٰ والا کوئی  نام منتخب کرناچاہیے،حدیث شریف میں اچھے نام رکھنے کی تعلیم ہے؛ کیوں کہ قیامت کے دن انسان کو اپنے اور اپنے والد کے نام سے پکارا جائے گا۔

حدیث شریف میں ہے:

"4768 - وعن أبي الدرداء - رضي الله عنه - قال: «قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " تدعون يوم القيامة بأسمائكم وأسماء آبائكم، فأحسنوا أسماءكم» " رواه أحمد، وأبو داود."

(مشكاة المصابيح  مع مرقاۃ المفاتیح ،کتاب الآداب ،باب الاسامی(7/ 3004)ط:دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144310100377

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں