زوبیہ نام کا معنی کیا ہےاور یہ نام رکھنا کیسا ہے؟
”زوبیہ “ لفظ زوب مادے سے ہے، اور اس کے معنی خاموشی سے بھاگنے اور کھسکنے کے آتے ہیں، اور بعض کتب میں اس کو عبرانی کا لفظ شمار کیا گیا ہے، اور اس کا معنی یہ لکھا ہے: اللہ کا تحفہ۔ لیکن اس کے عبرانی ہونے کی ہمیں تصدیق نہیں ہے۔ نیز شمالی اردن کا ایک شہر بھی اسی نام سے موسوم ہے۔
اور عربی زبان میں ”زُبیه“ (زا کے پیش اور با کے سکون کے ساتھ) لفظ مستعمل ہے، اس کے معنی ہیں:
(1) اونچی جگہ جہاں پانی نہ چڑھ سکے، عمارت کا بلند پشتہ۔ کہاوت ہے: بلغ السیل الزبی: پانی سر سے اونچا ہو گیا۔ معاملہ سنگین ہوگیا، حد سے بڑھ گیا۔
(2) چھوٹا گڑھا یا تنور جس میں گوشت بھونا جاتا ہے اور روٹی پکائی جاتی ہے۔
(3) بلند جگہ پر کھودا ہوا شکار کرنے کا گڑھ جس کا اوپر سے منھ بند کر دیا جائے جب شکار اس پر سے گزرے تو گڑھے میں گر جائے۔ (القاموس الوحید)
لڑکی کا یہ نام (زُبیه) رکھنے کی گنجائش ہے، البتہ صحابیات، نیک مسلمان خواتین یااچھے بامعنی عربی ناموں پر نام رکھ لیا جائے تو یہ زیادہ بہتر ہے۔
لسان العرب (1 / 453):
زوب: التَّهْذِيبِ، الفراءُ: زابَ يَزُوبُ إِذا انْسَلَّ هَرَباً. قَالَ: وَقَالَ ابْنُ الأَعرابي: زابَ إِذا جَرَى؛ وسابَ إِذا انْسَلَّ فِي خَفاءٍ.
تاج العروس (3 / 28):
زوب
: ( {زَاب) } يَزُوبُ ( {زَوْباً) أَهمله الجَوْهَرِيّ، وَقَالَ الفَرَّاءُ: أَي (انْسلَّ هَرَباً) . (و) قَالَ ابْن الأَعْرَابِيّ: (زَاب (المَاءُ) إِذَا (جَرَى) ، وسَابَ إِذَا انْسَلّ فِي خَفَاء قَالَ شَيخنَا: وَقَالَ بَعْضُ أَهْلِ الاشْتِقَاقِ: وَيُمكن أَنْ يَكُونَ مِنْهُ المِيزَابُ لما يُجْعَلُ مِنَ الخَشَب ونَحْوِه فِي الأَسْطِحَة لِيَسِيلَ مِنْهُ. قَالَ: وَفِيه بُعْدٌ، إلَّا أَنْ يُحْمَل على القَلْبِ وأَنَّ أَصْلَه مِزْرَاب ثُمَّ مِزْيَاب.
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112200356
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن