بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زندگی کیسے خوش گوار ہو؟


سوال

ہم ہر عمر میں زندگی کو دائرہ اسلام میں رہ کر کیسے خوش گوار بنائیں؟

جواب

دنیوی زندگی اللہ تعالی کی عطا کردہ بڑی نعمتوں میں سے ہے ،بلکہ دنیا کی جتنی نعمتیں ہیں ان تمام نعمتوں کی اصل اور جڑ ہے ،اس زندگی کو   اسی رب  کے احکامات کے ماتحت رہ کر ہی خو  ش گوار بنایا جاسکتا ہےجس نے یہ زندگی عطا کی ہے،اس کے احکامات سے روگردانی کرکے جو لوگ اپنی زندگی خوش گوار بنانے کی کوشش کرتے ہیں و ہ دنیا وآخرت دونوں کا نقصا ن مول لیتے ہیں،دنیا اور آخرت میں چین و سکون پانے کا ایک ہی راستہ ہے کہ اس پالنے والے خالق و مالک کی نافرمانی چھوڑ کر اپنی پوری زندگی اس کی اطاعت اور فرمانبرداری میں گزاری جائے۔ پھر اللہ پاک اپنے بندہ کو پاکیزہ اور بالطف زندگی عطا فرمائیں گے اور آخرت میں خوب اجر و ثواب سے نوازیں گے۔

سورہ نحل میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

’’مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَىٰ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْيِيَنَّهُ حَيَاةً طَيِّبَةً ۖ وَلَنَجْزِيَنَّهُمْ أَجْرَهُم بِأَحْسَنِ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ‘‘ [النحل:97]

ترجمہ: ’’جو شخص کوئی نیک کام کرے گا خواہ وہ مرد ہو یا عورت ہو بشرطیکہ صاحبِ ایمان ہو (کیوں کہ کافر کے اعمالِ صالحہ مقبول نہیں) تو ہم اس شخص کو (دنیا میں تو) بالطف زندگی دیں گے اور (آخرت میں) ان کے اچھے کاموں کے عوض میں ان کا اجر دیں گے۔‘‘ (بیان القرآن)

اللہ تعالیٰ کا نافرمان دنیا و آخرت میں کہیں چین و سکون نہیں پاسکتا، گناہ کرنے والے کی زندگی تلخ کردی جاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد پاک ہے:

’’وَمَنْ أَعْرَضَ عَن ذِكْرِي فَإِنَّ لَهُ مَعِيشَةً ضَنكًا‘‘ [طه:124]

ترجمہ: ’’اور جو شخص میری اس نصیحت سے اعراض کرے گا تو اس کے لیے (قیامت سے پہلے دنیا میں قبر اور) تنگی کا جینا ہوگا۔‘‘ (بیان القرآن) 

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144310101495

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں