بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زنا کے بعد توبہ کرنے والی لڑکی سے نکاح کا حکم


سوال

ایک خاتون ہے، جس سے زنا ہوگیاتھا،پھر وہ اس زنا سے  حاملہ بھی ہوگئی، پھر دوائیاں وغیرہ کھاکر اس نےاپنے حمل کوگرادیا،اب اس لڑکی کی شادی طے ہوگئی ہے،اور جس لڑکے سے رشتہ طے ہوا ہے اس لڑکے کو اس معاملہ کی خبر ہے،اب معاملہ یہ ہے کہ جس سے نکاح ہوناہےوہ لڑکا سب جانتاہے،اوریہ لڑکی اس لڑکے  کی پھوپھی کی بیٹی ہے،اور وہ پھوپھو زندہ نہیں ہے،اوراس لڑکی کے والد دل کے مریض ہیں،اب لڑکا بہت پریشان ہے ،کہ وہ کیا کرے اور منع بھی نہیں کرسکتا۔

براہِ کرم شریعت کی روشنی میں مجھے مشورہ  دیجیے کہ میں کیا کروں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جس لڑکی سے زنا ہوا ہے،اگر اس نے سچے دل سےتوبہ استغفار کیاہے،اور آئندہ نہ کرنے کا عزم بھی کیاہے،اور سائل اگر اس سے نکاح کرے تو جائزہے ،نکاح کر کے اس کے ساتھ گھر بسا سکتاہے،اور مناسب یہی ہے کہ شادی کے بعدعورت جب اپنی توبہ پر  قائم و دائم رہے  تو اس کو کوئی طعنہ نہ دے اور ماضی کی غلطیوں کو کسی کے سامنے ظاہر نہ کرے ۔

حدیث  پاک میں آتاہے جو  کسی مسلمان کےعیب پر  پردہ ڈالتاہےتو  قیامت کہ دن اللہ اس کے عیوب پر پردہ ڈالیں گے۔

موسوعۃ محاسن الاسلام میں ہے:

"فالذين يرتكبون هذه الفعلة لايرتكبونها وهم مؤمنون. إنما يكونون في حالةٍ نفسيةٍ بعيدةٍ عن الإيمان وعن مشاعر الإيمان. و بعد ارتكابها لاترتضي النفس المؤمنة أن ترتبط في نكاحٍ مع نفسٍ خرجت عن الإيمان بتلك الفعلة البشعة؛ لأنها تنفر من هذا الرباط وتشمئز. حتى لقد ذهب الإمام أحمد إلى تحريم مثل هذا الرباط بين زانٍ وعفيفةٍ، وبين عفيفٍ وزانيةٍ؛ إلا أن تقع التوبة التي تطهر من ذلك الدنس المنفر. وعلى آية حالٍ، فالآية تفيد نفور طبع المؤمن ‌من ‌نكاح ‌الزانية، ونفور طبع المؤمنة من نكاح الزاني، واستبعاد وقوع هذا الرباط بلفظ التحريم الدال على شدة الاستبعاد: {وَحُرِّمَ ذَلِكَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ}."

(الوجه الرابع ،تفسير الآية،ج: 10،ص: 469،ط: دار ايلاف الدولية للنشر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311101266

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں