بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زنیرہ نام رکھنا


سوال

زنیرہ نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

’’زِنِّیْرَه‘‘ زاء پر زیر، اور نون پر تشدید اور زیر کے ساتھ ایک صحابیہ کا نام ہے، اور صحابہ وصحابیات کے نام رکھنا باعث برکت ہے ،  انبیاء علیہم الصلاۃ والسلام اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے اسماءِ گرامی کی نسبت سے نام رکھنے میں صرف نسبت کافی ہے۔

تاہم واضح رہے کہ’’ زُنَّیْرہ‘‘زاء پر پیش، نون پر تشدید اور اور زبر کے ساتھ اس لفظ کے معنی نا مناسب ہیں ، اس بنا پر پہلے تلفظ کے مطابق نام رکھا جائے، اس والے تلفظ پر نام نہ رکھا جائے، چونکہ عام بول چال میں اوپر والا نام استعمال نہیں ہوتا دوسرا نام ہی استعمال ہوتا ہے ، اس لئے بہتر یہ ہے کہ کوئی اور اچھا نام رکھا جائے۔

اسد الغابۃ  میں ہے:

"زنيرة الرومية. كانت من السابقات إلى الإسلام، أسلمت في أول الإسلام، وعذّبها المشركون ....... ‌زنيرة: بكسر الزاي، والنون المشددة، وتسكين الياء تحتها نقطتان، وآخره راء، ثم ثم هاء."

(حرف الزاى ،زنيرة الروميّة، ج: 6، ص: 122، ط: دار الفكر)

کتاب العین میں ہے:

"الزُّنّار: ما يَتَزَنّر به أهل الذِّمة، والزُّنارة أيضاً. والزّنانيرُ: الحجارة، الواحدة: ‌زُنَّيْرة وزُنّارة."

(الثلاثي الصحيح من الزاي، ‌‌باب الزاي والراء والنون معهما ز ن ر .... الخ، ج: 7، ص: 359، ط: مكتبة الهلال)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404101780

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں