بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زندگی میں وصیت نافذ کرنا


سوال

ا سلم مرض وفات میں وصیت کرتا ہے  اور اسی وصیت کو اپنی حیات میں ہی نافذ کرنا چاہتا ہے تو کیا اسلم کا اپنی  حیات میں وصیت نافذ کرنا درست ہے یا نہیں؟ 

جواب

 وصیت اس کام کو کہتے ہیں جس پر عمل کرنے کا حکم موت کے بعد ہو، یعنی اُس وصیت  پر عمل زندگی میں نہیں بلکہ موت کے بعد ہو؛لہذا زندگی میں جو کوئی صدقہ خیرات کرتا ہے یہ ہبہ کہلاتا ہے ، وصیت نہیں کہلاتا۔

یہ آپ کے سوال کا اصولی جواب ہے، باقی آپ متعین صورت لکھ کر بھیج دیں ، اس کا تفصیلی جواب دیا جائے گا۔

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"الإيصاء في الشرع تمليك مضاف إلى ما بعد الموت يعني بطريق التبرع سواء كان عينا أو منفعة."

(کتاب الوصایا،ج:6،ص:90،دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506101432

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں