ا سلم مرض وفات میں وصیت کرتا ہے اور اسی وصیت کو اپنی حیات میں ہی نافذ کرنا چاہتا ہے تو کیا اسلم کا اپنی حیات میں وصیت نافذ کرنا درست ہے یا نہیں؟
وصیت اس کام کو کہتے ہیں جس پر عمل کرنے کا حکم موت کے بعد ہو، یعنی اُس وصیت پر عمل زندگی میں نہیں بلکہ موت کے بعد ہو؛لہذا زندگی میں جو کوئی صدقہ خیرات کرتا ہے یہ ہبہ کہلاتا ہے ، وصیت نہیں کہلاتا۔
یہ آپ کے سوال کا اصولی جواب ہے، باقی آپ متعین صورت لکھ کر بھیج دیں ، اس کا تفصیلی جواب دیا جائے گا۔
فتاوی ہندیہ میں ہے :
"الإيصاء في الشرع تمليك مضاف إلى ما بعد الموت يعني بطريق التبرع سواء كان عينا أو منفعة."
(کتاب الوصایا،ج:6،ص:90،دارالفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144506101432
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن