بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زندگی میں جائیداد تقسیم کرنا


سوال

السلام علیکم، میرا سوال یہ ہے کہ میری نانی نے اپنی جائیداد میں سے اپنے پانچ بچوں کا حصہ لگایا، سب کو دینے کے بعد، میری امی پہ یہ پابندی لگا دی کہ آپ اپنا پیسہ استعمال نہیں کریں گی اور اپنے شوہر کو نہیں دیں گی، جس کی وجہ سے ہمارے گھر میں بہت جھگڑا کھڑا ہوگیا ہے، حالانکہ میرے والد صاحب ایک انتہائی ایمان دار اور نیک انسان ہیں، وہ صرف اس پابندی پر ناراض ہیں۔ شریعت اس کا کیا حکم دیتی ہے کہ جائیداد بانٹنے کے بعد آپ ایسی پابندی کسی پہ لگا سکتے ہیں کہ نہیں؟

جواب

سائلہ کی نانی نے اپنی زندگی میں جائیداد میں سے جتنا حصہ سائلہ کی والدہ کو دیا وہ ان کی طرف سے ہدیہ ہوگیا۔ سائلہ کی والدہ ان پیسوں کی مکمل طور پر مالک بن چکی ہیں، وہ جس طرح چاہیں اس میں تصرف کریں، سائلہ کی نانی کو شرعاً کسی قسم کی مداخلت یا اعتراض کا حق نہیں ہے۔


فتوی نمبر : 143501200006

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں