بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زندگی موت کی امانت ہے یہ جملہ کہنا کیسا ہے؟


سوال

زندگی موت کی امانت ہے" یہ جملہ کہنا کیسا ہے؟"

جواب

زندگی اور موت دونوں اللہ تبارک و تعالی کی پیدا کردہ چیزیں ہیں ،انسان جو زندگی کے لمحات لے کر آیا ہے وہ سارے کے سارے اللہ تعالی کی طرف سے امانت ہیں، ان اوقات کو اور زندگی کے لمحات کو صحیح استعمال کرنے کا انسان کو مکلف بنایا گیا ہے۔

باقی مذکورہ جملہ"  زندگی موت کی امانت ہے"  کا بظاہر مطلب یہی ہے کہ جب آدمی اپنی زندگی کی سانسیں پوری کرلے گا تو موت آجائے گی یعنی موت کی آغوش میں چلا جائے گا۔

ارشاد باری تعالی ہے:

"ٱلَّذِي خَلَقَ ٱلْمَوْتَ وَالْحَيَوٰةَ لِيَبْلُوَكُمْ أَيُّكُمْ أَحْسَنُ عَمَلًا وَهُوَ الْعَزِيزُ الْغَفُورُ (الملک:2)"

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409101395

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں