کیازنده انسان کو ثواب بھیج سکتے ہیں جیسے قرآن پڑھ کر اور وہ بھی پیسے کے مقابل میں؟
نفلی اعمال کا ثواب جس طرح مردوں کو بخشا جا سکتا ہے، اسی طرح زندوں کو بھی نفلی اعمال کا ثواب بخشا جا سکتا ہے۔ثواب پہنچانے کے لیے مُردوں کی تخصیص نہیں۔
تاہم ایصالِ ثواب کرنے کے عوض پیسے لینا جائز نہیں ہے۔
''فإن من صام أو صلى أو تصدق وجعل ثوابه لغيره من الأموات والأحياء جاز ويصل ثوابها إليهم عند أهل السنة والجماعة، كذا في البدائع۔ وبهذا علم أنه لا فرق بين أن يكون المجعول له ميتا أو حيا''۔(7/379)
(کفایت المفتی 4/140-آپ کے مسائل اور ان کا حل4/425)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110200588
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن