بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر محرم عورت کی شرم گاہ منہ میں لینے کا کیا کفارہ ہوگا؟


سوال

اگر مرد کسی نا محرم عورت کی شرمگاہ کو منہ میں لے لیتا ہے تو اس گناہ کا کیا کفارہ ہو سکتا ہے؟

جواب

سوال میں مذکور بیان  کردہ صورت انتہائی قبیح  حرکت ہے اور ناجائز اور حرام ہے، فوری پکی توبہ و استغفار کرنے کی ضرورت ہے، نیز کچھ   صدقہ بھی کرنا  چاہیے،  ( جس کی کوئی مقرر مقدارنہیں ) تاکہ اللہ تعالی مذکورہ گناہ کو معاف فرمادے۔

عمدة القاري شرح صحيح البخاري میں ہے :

"أي: هذا باب في بيان زنا الجوارح دون الفرج، وهي جمع جارحة، وجوارح الإنسان أعضاؤه التي يكتسب بها، وأشار بهذه الترجمة إلى أن الزنا لايختص إطلاقه بالفرج بل يطلق على ما دون الفرج، فزنا العين النظر وزنا اللسان المنطق ... فقوله: (زنا العين) يعني: فيما زاد على النظرة الأولى التي لايملكها، فالمراد النظرة على سبيل اللذة والشهوة، وكذلك زنا المنطق فيما يلتذ به من محادثة ما لايحل له ذلك منه، (والنفس تمنى ذلك وتشتهيه) فهذا كله يسمى زنا؛ لأنه من دواعي الزنا الفرج".

(22/239،كتاب الادب، باب زنا الجوارح دون الفرج،دار إحياء التراث العربي )

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144409100560

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں