بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

میڈیکل رپورٹ کی شہادت زنا کے ثبوت میں


سوال

کیا میڈیکل رپورٹ شہادت کے قائم مقام ہوسکتا ہے زنا کی حد میں؟

جواب

میڈیکل رپورٹ  زنا کے ثبوت کے لیے بطورِ شرعی  شہادت استعمال نہیں ہو سکتی ؛ اس لیے کہ حدود کے باب میں شریعت کا مزاج یہ ہے کہ یہ حدود  ادنی  شبہ   سے بھی ساقط ہو جاتی ہیں ؛ لہذا میڈیکل رپورٹ کا ہونا  زنا  کے ثبوت کے  لیے کافی نہیں ہے۔البتہ   یہ تائیدی شہادت بن سکتی ہے، یعنی قاضی اس رپورٹ  سےاپنے فیصلہ میں  فائدہ  ضرور لے سکتا ہے، لیکن رپورٹ کی بنیاد پر زنا کا ثبوت کا حکم جاری نہیں کر سکتا۔ 

المبسوط -للسرخسي - ج ٩ - الصفحة ١٧٠:

"و هذا لأنّ الشبهة متمكنة في شهادتهم قبل التزكية و مع تمكن الشبهة لايقدم على استيفاء ما يندرئ بالشبهات."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207200694

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں