کیا میڈیکل رپورٹ شہادت کے قائم مقام ہوسکتا ہے زنا کی حد میں؟
میڈیکل رپورٹ زنا کے ثبوت کے لیے بطورِ شرعی شہادت استعمال نہیں ہو سکتی ؛ اس لیے کہ حدود کے باب میں شریعت کا مزاج یہ ہے کہ یہ حدود ادنی شبہ سے بھی ساقط ہو جاتی ہیں ؛ لہذا میڈیکل رپورٹ کا ہونا زنا کے ثبوت کے لیے کافی نہیں ہے۔البتہ یہ تائیدی شہادت بن سکتی ہے، یعنی قاضی اس رپورٹ سےاپنے فیصلہ میں فائدہ ضرور لے سکتا ہے، لیکن رپورٹ کی بنیاد پر زنا کا ثبوت کا حکم جاری نہیں کر سکتا۔
المبسوط -للسرخسي - ج ٩ - الصفحة ١٧٠:
"و هذا لأنّ الشبهة متمكنة في شهادتهم قبل التزكية و مع تمكن الشبهة لايقدم على استيفاء ما يندرئ بالشبهات."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207200694
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن