بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

زنا کے گناہ سے بچنے کا طریقہ


سوال

مجھ سے گناہ ہو گیا ہے ، ہمارے گھر میں کام والی آتی ہے،  میں نےاس کے ساتھ بہت مرتبہ بد کاری کی ہے ، میری شادی نہیں ہورہی ہے، اور میں توبہ کرلوں پر وہ جب آتی ہے میں خود کو نہیں روک سکتا ، کوئی حل بتائیں تاکہ میں آخرت کے عذاب سے بچ سکوں ۔

جواب

واضح رہے کہ زناایک کبیرہ گناہ ہے،  قرآن و حدیث میں زنا کی سخت مذمت بیان کی گئی ہے اور زنا کرنے والوں کے بارے میں سخت وعیدیں نازل ہوئی ہیں، نیز سائل کے لیے اس سے بچنے کا حل یہ ہے کہ وہ سچی دل سے اللہ تعالی سے توبہ کرے اور آئندہ اس گناہ سے بچنے کی کوشش کرے ، جس کے لیے یہ تدبیر اختیا کرنی چاہیے کہ اولا تو اس کام کرنےوالی خاتون کو گھر سے نکال دیا جائے؛ تاکہ اس کو دیکھنے کی نوبت ہی پیش نہ آئے اور اگر یہ ممکن نہ تو جس  وقت وہ گھرمیں کام کے لیے  آئے اس کے آنے سے پہلے ہی آپ  گھر سے نکل جائیں ، نیز   جتنا جلدی ہوسکے تو شادی کا انتظام کریں  اور اگر شادی میں کچھ رکاوٹیں ہوں ، تو کثرت سے روزوں کا اہتمام کرنا چاہیے، کیوں کہ  روزوں سے بھی شہوت کم ہوجاتی ہے ۔

نیز آئندہ گناہوں سے بچنے کے لیے قرآن و حدیث کی روشنی میں بزرگوں کی بتائی ہوئی کچھ تدابیر ہیں جنہیں اختیار کرنے سے گناہوں سے بچنا انتہائی آسان ہوجاتا ہے:

1۔   سچی توبہ کرنے کے بعد پچھلے گناہ کو یاد نہ کریں، اور نہ ہی کسی سے اس کا تذکرہ کریں۔

2۔   جس عورت کے ساتھ گناہ میں مبتلا ہوئے، اس عورت سے دوبارہ  ملنے، اسے دیکھنے یا اس سے بات چیت کرنے سے مکمل اجتناب کریں، بلکہ اس عورت کے تصور سے بھی اپنے دل و دماغ کو بچائیں۔

3۔   کسی نیک اور سچے اللہ والے کی صحبت اختیار کریں، ان کی مجالس اور بیانات میں آنا جانا رکھیں اور ان سے اپنے روحانی امراض اور گناہوں کی اصلاح کرواتے رہیں۔

4۔   برے دوستوں، بری صحبت اور گناہوں والے ماحول سے اپنے آپ کو بچائیں۔

5۔   گھر کو زنا کی دعوت دینے والے آلات؛ ٹی وی، کیبل، فلموں وغیرہ سے پاک کریں۔

7۔    گھر میں، باہر، دفاتر وغیرہ میں نامحرم عورتوں، خصوصًا رشتہ دار نامحرم عورتوں (بھابھی، سالی، ممانی، چچی، تائی، خالہ زاد، ماموں زاد، چچا زاد، تایا زاد، پھوپھی زاد وغیرہ) سے نظروں کی مکمل حفاظت کریں اور نامحرم عورتوں کے ساتھ تنہائی میں ہرگز نہ رہیں، حدیث میں آتا ہے کہ جہاں کوئی مرد و عورت تنہا ہوتے ہیں تو وہاں ان کے درمیان تیسرا شیطان ہوتا ہے۔

8۔     روزانہ نمازِ حاجت پڑھ کر اپنی اور اپنے گھر والوں کی اصلاح کے لیے خوب گڑگڑا کر دعا کریں، رونے کی کوشش کریں اور اگر رونا نہ آئے تو رونے والی شکل بنا کر دعا کریں۔

مشکاۃ المصابیح میں ہے :

"عن عبد الله بن مسعود قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "يا معشر الشباب من استطاع منكم الباءة فليتزوج فإنه أغض للبصر وأحصن للفرج ومن لم يستطع فعليه بالصوم فإنه له وجاء."

(کتاب النکاح ، الفصل الأول ج: 2 ص: 927 ط: المكتب الإسلامي)

سننِ ابنِ ماجہ میں ہے:

"عن أبي عبيدة بن عبد الله، عن أبيه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: التائب ‌من ‌الذنب، كمن لا ذنب له."

(كتاب الزهد، باب ذكر التوبة ج: 2 ص: 1419 ط: دار إحياء الكتب العربية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144507102046

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں