بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ظل سبحان نام رکھنا ناسب نہیں


سوال

ظل سبحان نام رکھنا کیسا ؟

جواب

صورت مسئولہ میں  ظل کا معنی ہے سایہ اور سبحان کا معنی ہے  کسی کو تمام عیوب اور نقائص سے پاک ٹھہرانا یا بتانا ہے،سبحان، اللہ تعالیٰ کے لائقِ شان ہے، اللہ کی ذات کے علاوہ کسی اور  کے بارے میں  ’’سبحان‘‘  نہیں کہا جاسکتا۔ظلِ سبحان کا معنی ہوا اللہ کا سایہ، یہ نام رکھنا مناسب نہیں ہے۔

تاہم واضح ہو کہ احادیث میں تشبیہاً  عادل بادشاہ کے لیے ظل اللہ یعنی اللہ کے سایہ کے الفاظ وارد ہوئے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ عادل بادشاہ مظلوم لوگوں کے لیے ظالم کے ظلم سے بچاؤ کا ذریعہ ہے، یہ لقب اس منصب کے مناسب تو ہے البتہ عام شخص کو ایسا نام نہیں رکھناچاہیے اس لیے کہ اس نام میں جو تشبیہ دی گئی ہے، عام شخص میں وہ معنی عموماً نہیں ہوتا اور ممکن ہے کہ لوگ تشبیہ کو نہ سمجھ سکیں اور اس کو حقیقی معنی پر محمول کریں جو کہ درست نہیں۔

لہذاا نبیائے کرام علیہم  الصلاۃ والسلام، صحابہ کرام رضوان  اللہ علیہم اجمعین یا اولیاءِ کرام رحمہم اللہ کے ناموں میں سے یا کوئی اچھا بامعنی نام  کا انتخاب کرلیا جائے۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح میں ہے:

"(وعن ابن عمر أن النبي - صلى الله عليه وسلم - قال: «إن السلطان ظل الله» ) وفي رواية ظل الرحمن (في الأرض) ; لأنه يدفع الأذى عن الناس كما يدفع الظل أذى حر الشمس، وقد يكنى بالظل عن الكنف والحماية ; كذا في النهاية، وقال الطيبي: ظل الله تشبيه وقوله ( «يأوي إليه كل مظلوم من عباده» ) جملة مبينة، كما شبه به السلطان بالظل ; أي لما أن الناس يستروحون إلى برد الظل من حر الشمس ; كذلك يستروحون إلى برد عدله من حر الظلم، وإضافته إلى الله تشريفا له كبيت الله، وناقة الله، وإيذانا بأنه ظل ليس كسائر الظلال ; بل له شأن ومزيد اختصاص بالله، لما جعل خليفة الله في أرضه ينشر عدله وإحسانه في عباده، ولما كان في الدنيا ظل الله، يأوي إليه كل ملهوف يأوي هو في الآخرة إلى ظل عرشه ; يوم لا ظل إلا ظله ( «فإذا عدل كان له الأجر وعلى الرعية الشكر وإذا جار» " وفي رواية، أو حاف، أو ظلم (كان عليه الإصر) بكسر أوله ; أي الوزر كما في رواية (وعلى الرعية الصبر) ; ففيه إشارة إلى أن الإمام العادل نعمة ومنحة، والسلطان الظالم نقمة ومحنه."

(كتاب الإمارة والقضاء، ج6، ص2419، دار الفكر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144406101839

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں