بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ذکری دکان دار سے سامان خریدنا


سوال

ذکری دکان دار سے سامان لینا جائزہے  یانہیں؟

جواب

اگر کسی غیر مسلم سے تجارتی معاملات دیگر شرعی احکامات کو مدنظر رکھ کر کیے جائیں تو جائز ہیں، لہذا ذکری فرقے سے تعلق رکھنے والے شخص کی دکان سے سامان کی خریداری درست ہے۔ یہ یاد رہے کہ ذکری فرقہ اپنے باطل عقائد کی بنا پر  دینِ اسلام سے خارج ہے، اوراس کے ماننے والے مسلمان نہیں ہیں ؛ لہذا   ان سے  دلی دوستی رکھنا، نکاح کرنا  ناجائز ہے، اور ان کا ذبیحہ حرام ہے۔

ذکری فرقہ کے بارے میں تفصیل کے لیے کتاب: ”  کیا ذکری مسلمان ہیں “ (ناشر: مکتبہ بینات) کا مطالعہ  کیجیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108200883

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں