بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

زیر ناف بالوں کے کاٹنے کی حد کہاں تک ہے؟


سوال

زیر ناف بالوں کے کاٹنے کی حد کہاں تک ہے؟

جواب

زیرِناف بالوں کے کاٹنے کے حدود  ناف  نیچے  پیڑو کی ہڈی سے لے کر اَعضاء ثلاثہ (ذکر، خصیتین اور دبر) اور اُن کے ارد گرد بال،  اسی طرح  اعضاء ثلاثہ کے برابر میں رانوں کا وہ حصہ  بھی شامل ہے، جس کے تلوث کا خطرہ ہے، الغرض جہاں تک گندگی لگنے کا خطرہ ہو وہاں تک کاٹنا چاہیے۔

حاشيۃ الطحطاوی میں ہے:

"العانة هي الشعر الذي فوق الذكر وحواليه وحوالي فرجها ويستحب إزالة ‌شعر ‌الدبر خوفا من أن يعلق به شيء من النجاسة الخارجة فلا يتمكن من إزالته بالاستجمار۔"

(کتاب الصلاة، باب الجمعة، ص:527، ط:دار الكتب)

فتاویٰ شامی میں ہے:

"والعانة الشعر القريب من فرج الرجل والمرأة ومثلها ‌شعر ‌الدبر بل هو أولى بالإزالة لئلا يتعلق به شيء من الخارج عند الاستنجاء بالحجر۔"

(کتاب الحج، فصل في الإحرام، ج:2، ص:481، ط:سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144308100376

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں