بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زیر ناف کہاں سے صاف کرنے چاہییں؟


سوال

زیر ناف بالوں کو کہاں سے کاٹنا چاہیے؟ کون سی جگہ سے شروع کرنا چاہیے؟

جواب

زیرِ ناف بال کاٹنا واجب ہے، اس کا مقصد نجاست سے اچھی طرح پاکی حاصل کرنا اور پاکیزگی ہے،  چالیس دن تک یا اس سے زائد بلاوجہ چھوڑنا مکروہِ تحریمی  ہے۔

اس کی حد ناف کے  نیچے  پیڑو کی ہڈی (اگر آدمی اکڑو بیٹھے  تو ناف سے تھوڑا نیچے، جہاں پیٹ میں بل پڑتا ہے وہاں) سے لے کر شرم گاہ اور اس کے آس پاس کا حصہ، خصیتین، اسی طرح پاخانہ کے مقام کے آس پاس کاحصہ اور رانوں کا صرف وہ حصہ جہاں نجاست ٹھہرنے یا لگنے کا خطرہ ہو، یہ تمام بال کاٹنے کی حد ہے، اور انہیں صاف کرنے کی ابتدا ناف کے نیچے سے کرنی چاہیے۔

"ويبتدئ في حلق العانة من تحت السرة، ولو عالج بالنورة في العانة يجوز، كذا في الغرائب".

(الفتاوی الهندیة، کتاب الکراهیة، الباب التاسع عشر في الختان والخصاء وحلق المرأة شعرها ووصلها شعر غيرها (5/358)

"وأما الاستحداد فهو حلق العانة سمي استحداداً؛ لاستعمال الحديدة وهي الموسى، وهو سنة، والمراد به نظافة ذلك الموضع، والأفضل فيه الحلق، ويجوز بالقص والنتف والنورة، والمراد بالعانة: الشعر الذي فوق ذكر الرجل وحواليه وكذاك الشعر الذي حوالي فرج المرأة". 

(شرح النووي علی مسلم، کتاب الطهارة، باب خصال الفطرة (3/148) ط: دار إحياء التراث العربي - بيروت)

"والعانة: الشعر القريب من فرج الرجل والمرأة، ومثلها شعر الدبر، بل هو أولى بالإزالة ؛ لئلايتعلق به شيء من الخارج عند الاستنجاء بالحجر". 

(رد المحتار علی الدر المختار، کتاب الحج، فصل فی الاحرام و صفة المفرد (2/481) ط: سعید)  

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200051

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں