بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ذی الحجہ کےدس دنوں میں عمرہ کرنےکاحکم


سوال

کیا میں ذوالحج کے 10 دن میں عمرہ کر سکتا ہوں جب کہ میں سعودی عرب میں حج کی ڈیوٹی پر موجود ہوں؟

جواب

یومِ عرفہ یعنی 9 ذی الحجہ سےلےکر13 ذی الحجہ تک اِن پانچ دنوں میں عمرہ نہیں کرسکتے،ان کےعلاوہ پورےسال میں کسی بھی وقت عمرہ کرسکتےہیں۔

تبیین الحقائق میں ہے:

"(وتكره يوم عرفة ويوم النحر وأيام التشريق) لما روي عن ابن عباس لا تعتمر في خمسة أيام واعتمر فيما قبلها وبعدها وعن عائشة  - رضي الله عنها - أنها قالت: حلت العمرة في السنة كلها إلا أربعة أيام يوم عرفة ويوم النحر ويومان بعده رواه الهروي ولأن هذه أيام الحج فتعينت له، وفي قوله تعالى {يوم الحج الأكبر} [التوبة: 3] إشارة إليه؛ لأن الإضافة تفيد التخصيص فيكون الحج الأكبر أخص به من الحج الأصغر، وهو العمرة يعني بيوم النحر."

(كتاب الحج،82/2،ط:المطبعة الكبرى الأميرية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144411102850

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں