بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ذہنی معذور بچے کے بازو پر پرمننٹ نام ، ایڈریس اور فون نمبر لکھوانے کا حکم


سوال

ذہنی معذور بچے کے بازو پر پرمننٹ نام ، ایڈریس اور فون نمبر لکھوانا کیسا ہے ،کیوں کہ بچے کے گم ہو جانے کی صورت میں بہت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

جواب

واضح رہے کہ  جسم کے کسی حصہ پر ٹیٹو بنوانا شرعاً حرام اور گناہِ کبیرہ ہے، اور ٹیٹو بنانے اور بنوانے والوں پر اللہ رب العزت کی جانب سے لعنت کی گئی ہے،لہذا صورتِ مسئولہ میں  ذہنی معذور بچے کے جسم پر پرمننٹ نام،  ایڈریس اور فون نمبرکا ٹیٹو بنانے کی قطعاً اجازت نہیں ہے،البتہ ذہنی معذور بچے کی شناخت اور پہچان کے لیے کوئی اور متبادل،مناسب اور جائز طریقہ اختیار کیا جائے۔

صحیح بخاری میں ہے:

"عن ابن عمر رضي الله عنهما: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: (لعن الله ‌الواصلة ‌والمستوصلة والواشمة والمستوشمة)."

(كتاب اللباس، باب: الوصل في الشعر، ج:5، ص: 2217، ط: دار ابن كثير)

شرح النووی على مسلم میں ہے:

" الوشم وهي أن تغرز إبرة أو مسلة أو نحوهما في ظهر الکف أو المعصم أو الشفة أو غیر ذلک من بدن المرأة حتی یسیل الدم، ثم تحشو ذلک الموضع بالکحل أو النورة فیخضر ... فإن طلبت فعل ذلک بها فهي مستوشمة، وهو حرام علی الفاعلة والمفعول بها باختیارها والطالبة له ... وسواء في هذا کله الرجل والمرأة . والله أعلم."

(کتاب اللباس والزینة، باب تحریم فعل الواصلة والمستوصلة والواشمة والمستوشمة، ج:14، ص:104، ط: دار إحياء التراث العربي)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501101407

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں