بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ذی الحجہ کی پہلی رات چار رکعات پڑھنے کی فضیلت, روایت کی تحقیق


سوال

ایک رسالے میں "تذکرۃ الواعظین" کے حوالے سے یہ تحریر کیا گیا ہے کہ" ذی الحجہ کی پہلی رات  جو آ دمی دورکعت نفل ادا کر ے، فاتحہ کے بعد پچیس مرتبہ سو رت اخلاص پڑھے، تو اس کے نامہ اعمال میں پچیس سال کی عبادت کا ثواب لکھا جاتا ہے، اور مرنے سے پہلے جنت میں اس کا مقام دکھایا جاتا ہے"  کیا یہ حدیث ہے؟ اگر حدیث ہے تو کتب حدیث سے اس کا حوالہ لکھ  دیجیے گا؟

جواب

"تذكرة الواعظين" ميں یہ روایت کسی سند کے بغیر ان الفاظ سے منقول ہے:

"من صلی أربع ركعات في أول ليلة من ذي الحجة، فيقرأ بعد الفاتحة الإخلاص خمسة وعشرين مرة، كتب الله في ديوانه عبادة خمسة وعشرين سنة، ولا يموت في الدنيا إلا رأى موعده في الجنة."

تذکرۃ الواعظین، الباب السادس والخمسون فی فضیلۃ أيام العشر من ذي الحجة، ص: 154

اس روایت كی کوئی صحیح یا ضعیف سند نہیں مل سکی،لہذا جب تک کوئی معتبر سند نہ مل جائے،   اسے بیان کرنے سے احتراز کیا جائے۔

ملاحظه: ذی الحجہ کے دس دنوں کے فضائل اور ان دنوں میں قیام اللیل اور روزے کی فضیلت میں کئی احادیث مباركہ  وارد ہیں، ان روایات کو بیان کرنا چاہيے۔فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144111201881

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں