زیان نام رکھنا کیسا ہے؟
’’زیان‘‘ لفظ فارسی اور عربی دونوں لغات میں مستعمل ہے، البتہ دونوں لغات میں تلفظ اور معنیٰ میں بہت فرق ہے۔
ہمارے ہاں اس کا عمومی استعمال فارسی زبان کے مطابق ہے، چناں چہ ’’زیان‘‘/ ’’زیاں‘‘ (زا کے نیچے زیر اور یا کے اوپر فتحہ بغیر تشدید کے) کا معنی ہے: نقصان، ضرر اور خسارہ، لہذا یہ نام رکھنا درست نہیں۔
البتہ عربی میں ’’زَیَّان‘‘ (زا پر زبر، ی پر تشدید اور زبر ’’زَیَّان‘‘) زین سے مستعمل ہوسکتاہے، جس کا معنیٰ زینت ہے، ’’زَیَّان‘‘ کا معنیٰ ہوگا مزین، زینت والا۔ اس تلفظ اور معنیٰ کے لحاظ سے نام رکھ سکتے ہیں۔
زیان سے ملتا جلتا نام ’’ریان‘‘ رکھ لیں جس کا معنی ہے: سیراب کرنے والا، جنت کے آٹھ دروازوں میں سے ایک دروازے کا نام ریان ہے جو کہ کثرت سے روزہ رکھنے والوں کے داخل ہونے کے لیے مخصوص ہے۔ یہ نام بھی رکھ سکتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203200385
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن