بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

زیان نام


سوال

زیان نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

’’زیان‘‘ لفظ فارسی اور عربی دونوں لغات میں مستعمل ہے، البتہ دونوں لغات میں تلفظ اور معنیٰ میں بہت فرق ہے۔

ہمارے ہاں اس کا عمومی استعمال فارسی زبان کے مطابق ہے، چناں چہ ’’زیان‘‘/ ’’زیاں‘‘ (زا کے نیچے زیر اور یا کے اوپر فتحہ بغیر تشدید کے) کا معنی ہے: نقصان، ضرر اور خسارہ، لہذا یہ نام رکھنا درست نہیں۔

البتہ عربی میں ’’زَیَّان‘‘ (زا پر زبر، ی پر تشدید اور زبر ’’زَیَّان‘‘) زین سے مستعمل ہوسکتاہے، جس کا معنیٰ زینت ہے، ’’زَیَّان‘‘ کا معنیٰ ہوگا مزین، زینت والا۔ اس تلفظ اور معنیٰ کے لحاظ سے نام رکھ سکتے ہیں۔

 زیان سے ملتا جلتا نام ’’ریان‘‘  رکھ لیں جس کا معنی ہے:  سیراب کرنے والا، جنت کے آٹھ دروازوں میں سے ایک دروازے  کا نام ریان ہے جو کہ کثرت سے روزہ رکھنے والوں کے داخل ہونے کے لیے مخصوص ہے۔ یہ نام بھی رکھ سکتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203200385

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں