زایان (Zayan) نام رکھنا کیسا ہے ؟
زایان (Zayan) (زاء کے بعد الف اور غیر مشدد یاء کے ساتھ) تو کوئی لفظ نہیں ہے، البتہ ’’زَیَّان‘‘ (Zayyan) (زا پر زبر ، اس کے بعد یاء مشدد پر زبر ) زین سے مستعمل ہوسکتاہے، جس کا معنیٰ زینت ہے، ’’زیان‘‘ کا معنیٰ ہوگا بہت زیادہ زینت والا یعنی بہت خوب صورت۔ اس تلفظ اور معنیٰ کے لحاظ سے ’’زیّان‘‘ (Zayyan) نام رکھ سکتے ہیں۔
لسان العرب (13/ 201)
قَالَ الأَزهري: سَمِعْتُ صَبِيًّا مِنْ بَنِي عُقَيلٍ يَقُولُ لِآخَرَ: وَجْهِي زَيْنٌ وَوَجْهُكَ شَيْنٌ؛ أَراد أَنه صَبِيحُ الْوَجْهِ وأَن الْآخَرَ قَبِيحُهُ، قَالَ: وَالتَّقْدِيرُ وَجْهِي ذُو زَيْنٍ وَوَجْهُكَ ذُو شَيْنٍ، فَنَعَتَهُمَا بِالْمَصْدَرِ كَمَا يُقَالُ رَجُلٌ صَوْمٌ وعَدْل أَي ذُو عَدْلٍ. وَيُقَالُ: زَانَهُ الحُسْنُ يَزِينه زَيْناً.
فتوی نمبر : 144109200187
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن