میرا ایک دوست ہے، اس نے اپنے بچے کا نام ’’زاویار‘‘ رکھاہے، کیا یہ نام درست ہے؟ اور اگر درست ہے تو اس کا کیا معنی بنتا ہے؟
’’زاویار‘‘ لفظ ہمارے ہاں متداول زبانوں ( عربی ،اردو اور فارسی کی کسی مستند لغت ) میں نہیں مل سکا، اگرچہ بعض لوگ اس کا معنیٰ ’’بہادر‘‘ بتاتے ہیں۔ بہرحال معنی معلوم نہ ہونے کی وجہ سے بہتر ہے کہ یہ نام نہ رکھیں۔
البتہ ’’زوار‘‘ (زَوَّار- ’’زا‘‘ پر زبر ’’واو‘‘ پر تشدید کے ساتھ) نام رکھنا جائز ہے، یہ عربی زبان کا لفظ ہے، اس کا معنی ہے: بہت ملاقات کرنے والا/ بہت اسفار اور دورے کرنے والا۔(قاموس الوحید ص 727، ط ادارہ اسلامیات)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144111201740
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن