زوجین جنابت کے بعد ساتھ غسل کر سکتے ہیں ؟ اس کے متعلق حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا قول بھی بیان فرما دیں۔
زوجین جنابت کے بعد ایک ساتھ غسل کرسکتے ہیں، جیساکہ ام المؤمین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک ہی برتن سے غسل کیا کرتی تھی، آپ مجھ پر سبقت فرماتے تو میں کہتی: مجھے بھی (پانی) دیجیے، مجھے بھی دیجیے۔ ایک اور روایت میں ہے: وہ فرماتی ہیں کہ نہاتے وقت میرا اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ برتن سے پانی لینے میں آگے پیچھے ہوتا تھا۔ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ہی فرماتی ہیں کہ نہ تو آپ ﷺ نے کبھی میرے ستر کی طرف دیکھا اور نہ ہی میں نے کبھی آپ ﷺ کے ستر کی طرف دیکھا۔(مظاہر حق،نکاح کا بیان،ج:3، ص:291، ط:مکتبۃ العلم لاہور)
صحیح مسلم میں ہے:
"عن عائشة قالت كنت أغتسل أنا ورسول الله صلى الله عليه وسلم من إناء بيني وبينه واحد، فيبادرني حتى أقول: دع لي، دع لي، قالت: وهما جنبان ."
(كتاب الحيض، باب القدر المستحب من الماء في غسل الجنابة وغسل الرجل والمرأة في إناء واحد، ج:١، ص:١٧٦، ط:دار الطباعة العامرة تركيا)
صحیح بخاری میں ہے:
"عن عائشة قالت كنت أغتسل أنا والنبي صلى الله عليه وسلم من إناء واحد، تختلف أيدينا فيه."
(كتاب الغسل، باب هل يدخل الجنب يده في الإناء قبل أن يغسلها، إذا لم يكن على يده قذر غير الجنابة، ج:١، ص:١٠٣، ط:دار ابن كثير دمشق)
مشکاۃ المصابیح میں ہے:
"وعن عائشة قالت ما نظرت أو ما رأيت فرج رسول الله صلى الله عليه وسلم قط."
(كتاب النكاح، باب النظر إلى المخطوبة وبيان العورات، الفصل الثالث، ج:2، ص:936، ط:المكتب الإسلامي بيروت)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144411101653
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن