بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ذاتی گھر کے مالک سرکاری ملازم کے لیے گورنمنٹ سے گھر کا کرایہ وصول کرنے کا حکم، پنشن کا حکم


سوال

سرکاری نوکری کرنے والا اگر ساٹھ  سے ستر ہزار روپے تنخواہ لیتا ہے،  اس کے بعد اپنا گھر بھی ہے، اور وہ گورنمنٹ سے کرایہ بھی لیتا ہے تو یہ جائز ہے؟ اور پینشن کے متعلق کیا حکم ہے یہ جائز ہے یا ناجائز؟

جواب

اگر گورنمنٹ   کی طرف سے گھر کا کرایہ صرف ان لوگوں کو دیا جاتا ہو جن کا اپنا گھر نہ ہو،  پھر تو اس شخص کے  لیے گورنمنٹ سے گھر کا کرایہ لینا جائز نہیں ہوگا، لیکن اگر گورنمنٹ کی طرف سے گھر کا کرایہ دینے کے  لیے اپنا ذاتی گھر نہ ہونے کی شرط نہ ہو، بلکہ ہر ملازم کو گھر کا کرایہ دیا جاتا ہو تو پھر اس شخص کے  لیے گورنمنٹ سے گھر کا کرایہ لینا جائز ہے۔

پنشن  کی رقم حکومت یا کسی بھی ادارے کی طرف سے عطیہ ہوتی ہے؛ لہذا پنشن کی رقم ادارہ  جس کے نام پر جاری کرے اس کے لیے اس کا وصول کرنا اور اس کو اپنے استعمال میں لانا جائز ہے بشرطیکہ پینشن دینے والا ادارہ سودی یا حرام کمائی والا ادارہ نہ ہو۔

پنشن  کی رقم چوں کہ ادارہ کی طرف سے عطیہ ہوتی ہے؛ اس لیے اس میں وراثت جاری نہیں ہوگی، اگر مرحوم نے اپنی اہلیہ یا کسی اور قریبی عزیز کو نامزد کیا تھا اور مذکورہ ادارے کا ضابطہ یہی ہے کہ ملازم کے نامزد کردہ کو پینشن دی جائے گی تو  صرف بیوہ  یا وہی رشتہ دار اس کے حق دار ہوں گے۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200811

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں