بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ضارہ نام رکھنا کیسا ہے؟


سوال

ضارہ نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

’’ضارہ‘‘ کا عربی لغات کے اعتبار سے معنی ہے تکلیف اور نقصان پہنچانے والی، لہٰذا اس معنی کی رو سے یہ نام رکھنا درست نہیں ہے۔

البتہ اس کے متشابہ لفظ ’’زہرہ‘‘ جس کا معنی ہے پھول، کلی اور دوسرا لفظ ’’زہراء‘‘ ہے، جس کا معنی ہے چمکتے اور سفید چہرے والی عورت، یہ دونوں نام معنی کے لحاظ سے درست ہیں اور رکھے جاسکتے ہیں۔

لسان العرب میں ہے:

"والضرر: النقصان يدخل في الشيء، يقال: دخل عليه ضرر في ماله."

(حرف الراء، فصل الضاد المعجمة، ج: 4، ص: 483، ط: دار صادر بيروت)

تاج العروس میں ہے:

"‌‌ضرر: ( {الضر، ويضم) لغتان: (ضد النفع)."

(ضرر، ج: 12، ص: 384، ط: دار الهداية)

الصحاح تاج اللغۃ میں ہے:

"والزهرة بفتح الهاء: نجم من قال الراجز: قد وكلتني طلتى بالسمسره، وأيقظتني لطلوع الزهرة - وزهرت النار زهورا: أضاءت، وأزهرتها أنا. يقال: زهرت بك ناري، أي قويت بك وكثرت، مثل وريت بك زنادي. والأزهر: النير. ويسمى القمر الازهر ابن السكيت: الازهران: الشمس والقمر. ورجل أزهر، أي أبيض مشرق الوجه، والمرأة زهراء."

(فصل الزاى، زهر، ج: 2، ص: 674، ط: دار العلم للملايين بيروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144406102245

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں