کیا ایسی کوئی صورت ہے کہ آدمی پر زکاۃ بھی واجب نہ ہو اور وہ زکاۃ لے بھی نہ سکتا ہو؟
جس شخص کی ملکیت میں سونا،چاندی، نقدی یا مالِ تجارت نصاب کے برابر نہ ہو، البتہ ان اموال کے علاوہ ضرورت و استعمال سے زائد اتنا سامان موجود ہو کہ تنہا اس سامان کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کو پہنچتی ہو یا اس کی ملکیت میں ضرورت و استعمال سے زائد کچھ سامان ہو جو تجارت کے لیے نہ ہو اور کچھ نقدی یا مالِ تجارت یا سونا یا چاندی ہو جو نصاب سے کم ہو، لیکن دونوں (سامان اور نقدی وغیرہ) کا مجموعہ مل کر ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت تک پہنچ جائے تو ایسے شخص پر زکاۃ بھی لازم نہیں ہوگی اور یہ اپنی ضرورت کے لیے زکاۃ بھی وصول نہیں کرسکتا۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109200827
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن