بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ضرورت مند کو دی گئی رقم واپس لینا


سوال

ایک آدمی نے اپنے رشتہ دار کو کچھ رقم بیماری میں آپریشن کے لیے دی، کسی وجہ سے آپریشن ملتوی ہو گیا اور مستقبل قریب میں آپریشن کا امکان نہیں ہے،  سوال یہ کہ کیا وہ آدمی اپنی رقم جو کہ خرچ نہیں ہوئی واپس لینے کا مجاز ہے جب کہ جس نے پیسے دیے تھے خود ضرورت مند ہے اور جس کو پیسے دیے تھے اس کے پاس پیسے پڑے ہوئے ہیں، اس نے استعمال نہیں کیے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں آپریشن کرانے کے  لیے دی گئی رقم اگر صدقہ کی نیت سے دی گئی تھی تو اسے واپس نہیں لیا جاسکتا، اور اگر ہبہ(تحفہ)کے طور پر دی گئی تھی  اور لینے، دینے والے آپس میں  ذی رحم محرم ہیں یعنی ان دونوں کا آپس میں خونی رشتہ ہے تو ایسی صورت میں  بھی یہ رقم واپس نہیں لی جاسکتی،  اور اگر ان دونوں کا آپس میں خونی رشتہ نہیں تو واپس طلب کرنے پر اگر وہ اپنی مرضی و خوشی سے رقم واپس کردے تو لی جاسکتی ہے ورنہ اسے مجبور نہیں کیا جاسکتا۔یاد رہے کہ کوئی چیز دے کر واپس لینا مکروہ ِتحریمی ہے اور  حدیث میں ہے کہ جو شخص دے کر واپس لیتا ہے اس کی مثال اس کتے کی ہے جو قے کرنے کے بعد اسے  چاٹتا ہے۔

البتہ اگر دیتے وقت صراحت کی تھی کہ آپریشن کے لیے بطورِ قرض دے رہاہوں، بعد میں واپس لوں گا تو اسے واپس لینے کی اجازت ہوگی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 699):

"(ويمنع الرجوع فيها) حروف (دمع خزقه) يعني الموانع السبعة الآتية.

(قوله: ويمنع الرجوع إلخ) هو كقول بعضهم:

ويمنع الرجوع في فضل الهبه ... يا صاحبي حروف دمع خزقه

قال الرملي: قد نظم ذلك والدي العلامة شيخ الإسلام محيي الدين فقال:

منع الرجوع من الواهب سبعة ... فزيادة موصولة موت عوض

وخروجها عن ملك موهوب له ... زوجية قرب هلاك قد عرض

(قوله: يعني: الموانع) لا يقال بقي من الموانع الفقر لما سيأتي أنه لا رجوع في الهبة للفقير لأنها صدقة شرنبلالية."

(کتاب الہبۃ، باب الرجوع فی الہبۃ،ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111201250

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں