بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ضرورت کے لیے جمع کی گئی رقم پر زکوٰۃ کا حکم


سوال

ایک خاص ضرورت کےلیے رقم جمع کی جا رہی ہے۔چاندی کے نصاب سے بڑھ جانے پر (سال بھی گزر جائے) تو کیا اس کی زکات ادا کرنا ہوگی یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں ضرورت کے  لیے جمع شدہ رقم اگر چاندی کے نصاب کے بقدر ہو  جائے اورضرورت پر خرچ کرنے سے پہلے  اس پر رقم پر سال بھی گزر جائے تو  اس کی زکات  اداکرنی ہوگی۔ بشرطیکہ ضرورت سے مراد قرض کی ادائیگی نہ ہو، اگر رقم جمع کرنے والا مقروض ہو تو قرض کی مقدار سے زائد رقم میں نصاب کا اعتبار ہوگا۔

الدر المختار میں ہے:

"(وشرطه) أي ‌شرط ‌افتراض ‌أدائها (حولان الحول) وهو في ملكه (وثمنية المال كالدراهم والدنانير) لتعينهما للتجارة بأصل الخلقة فتلزم الزكاة كيفما أمسكهما ولو للنفقة."

(الدر المختار مع رد المحتار،267/2، سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144312100329

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں