ایک خاص ضرورت کےلیے رقم جمع کی جا رہی ہے۔چاندی کے نصاب سے بڑھ جانے پر (سال بھی گزر جائے) تو کیا اس کی زکات ادا کرنا ہوگی یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں ضرورت کے لیے جمع شدہ رقم اگر چاندی کے نصاب کے بقدر ہو جائے اورضرورت پر خرچ کرنے سے پہلے اس پر رقم پر سال بھی گزر جائے تو اس کی زکات اداکرنی ہوگی۔ بشرطیکہ ضرورت سے مراد قرض کی ادائیگی نہ ہو، اگر رقم جمع کرنے والا مقروض ہو تو قرض کی مقدار سے زائد رقم میں نصاب کا اعتبار ہوگا۔
الدر المختار میں ہے:
"(وشرطه) أي شرط افتراض أدائها (حولان الحول) وهو في ملكه (وثمنية المال كالدراهم والدنانير) لتعينهما للتجارة بأصل الخلقة فتلزم الزكاة كيفما أمسكهما ولو للنفقة."
(الدر المختار مع رد المحتار،267/2، سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144312100329
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن