بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زرکف نام رکھنے کا حکم


سوال

 میں نے اپنی بیٹی کا نام زرکف رکھا ہے، جو کہ حضورپاک صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے صاحبزادیوں کے اسماء کے پہلے حروف سے مرکب ہے، تو سوال یہ ہے کہ کیا اس نیت سے یہ نام رکھنا درست ہے ؟

جواب

آپ کی نیت تو  اچھی ہے لیکن بیٹی کے لیے نام کے انتخاب  کا یہ  طریقہ غلط ہے کیونکہ اس طرح نام رکھنا مسلمانوں میں معروف نہیں،نیز "زرکف"ایک بے معنی لفظ ہے،اس کا معنی ہمیں معلوم نہیں ہوسکا،البتہ فارسی میں اس سے ملتا جلتا ایک مرکب لفظ ہے "زر بکف "اس کا لفظی معنی ہے:" ہاتھ میں سونا لیے ہوئے،" اور مرادی معنی ہے: پھولوں کے اندر کا زیرہ ،یہ لفظ معنی کے اعتبار سے تو درست ہے،لیکن بہتر یہ ہے کہ  بچیوں کا نام ازواج مطہرات / بنات طاہرات / صحابیات رضی اللہ عنہن  کے ناموں میں سے کسی نام  پر رکھ لیں ، یا  معنی کے اعتبار سے اچھے معنی  پر مشتمل   نام  کا انتخاب کرلیجیے،اس کے لیے آپ  جامعہ کی ویب سائٹ پر ناموں کے سیکشن سے  استفادہ کرسکتے ہیں۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"وفي الفتاوى التسمية باسم لم يذكره الله تعالى في عباده ولا ذكره رسول الله صلى الله عليه وسلم ولا استعمله المسلمون تكلموا فيه والأولى أن لا يفعل كذا في المحيط."

(کتاب الکراهیة،الباب الثاني والعشرون في تسمية الأولاد وكناهم ،ج:5،ص:362،ط:دار الفکر)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144504100421

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں