بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زاریہ نام رکھنے کا حکم


سوال

زاریہ نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

"زاریۃ" جس کی ابتداء میں "زاء" ہے، اس کا معنی ہے: عیب لگانے والی، یہ نام رکھنا درست نہیں ہے، لہٰذا  بہتر یہ ہے کہ  بچی کا نام صحابیات رضی اللہ عنہن کے ناموں پر رکھے جائیں، تاکہ خیر وبرکت کا باعث ہو۔

لسان العرب میں ہے:

"‌زري: زَرَيْتُ عَلَيْهِ وزَرَى عَلَيْهِ، بِالْفَتْحِ، زَرْياً وزِرَايةً ومَزْرِيةً ومَزْراةً وزَرَياناً: عَابَهُ وعاتَبه؛ قَالَ الشَّاعِرُ:

يَا أَيُّها الزَّارِي عَلَى عُمَرٍ، … قَدْ قُلْتَ فِيهِ غَيْرَ مَا تَعْلَمْ."

(لسان العرب، ج:14، ص:356، ط:دار صادر)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144402101170

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں