میں نے اپنی بیٹی کا نام زریشہ رکھا ہے، جس کی عمر ابھی تقریباً 3 سال ہو چکی ہے، اب میں نے آپ کی ویب سائٹ سے پڑھا ہے کہ زریشہ نام کا معنی نہیں ملا تو ابھی آپ سے پوچھنا تھا کہ یہ نام ٹھیک ہے یا کوئی اور نام رکھا جائے؟
زریشہ نام کا معنیٰ چوں کہ حتمی طور پر معلوم نہیں ہے؛ اس لیے بہتر یہ ہے کہ یہ نام بدل دیا جائے اور صحابیات کے ناموں میں سے کوئی نام منتخب کر لیا جائے یا کوئی ایسا نام رکھ لیا جائے جس کا اچھا معنی ہو۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"عن ابن عباس، أنهم قالوا: يا رسول الله، قد علمنا حق الوالد على الولد ، فما حق الولد على الوالد؟ قال: " أن يحسن اسمه، ويحسن أدبه."
(شعب الإیمان للبیھقی ، حقوق الأولاد والأھلین ، جلد : 11، صفحه : 132 ، طبع : مكتبة الرشد للنشر والتوزيع)
ترجمہ: "حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ صحابہ نے پوچھا، یا رسول اللہ! ہمیں معلوم ہو گیا کہ بچے پر باپ کا حق کیا ہے، اب یہ بتائیں کہ باپ پر بچہ کا کیا حق ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ اس کا اچھا نام رکھے اور اس کو اچھا ادب سکھائے۔"
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144512100631
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن