بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زرد پگڑی پہننا


سوال

کیا زرد پگڑی کسی حدیث سے ثابت ہے  یا کسی صحابی سے؟

جواب

زرد رنگ کا عمامہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے عمل سے ثابت ہے، احادیثِ مبارکہ میں اس کا ذکر ہے، نیز  کتبِ سیرت سے معلوم ہوتا ہے کہ غزوہ بدر  میں بعض فرشتے مسلمانوں کی مدد ونصرت کے لیے زرد رنگ کے عمامے باندھے ہوئے اترے تھے، اور حضرت زبیر رضی اللہ عنہ بھی بدر کے دن زرد عمامہ باندھے ہوئے تھے۔ البتہ رسول اللہ ﷺ سے خود زرد رنگ کا عمامہ پہننا ثابت نہیں ہے۔ (تفصیل کے لیے دیکھیے سیرۃ مصطفی، کاندھلویؒ، 1/85 الطاف سنز)

تفسیر قرطبی میں ہے:

"وروي عن ابن عباس: تسومت الملائكة يوم بدر بالصوف الأبيض في نواصي الخيل وأذنابها. وقال عباد بن عبد الله بن الزبير وهشام بن عروة والكلبي: نزلت الملائكة في سيما الزبير عليهم عمائم صفر مرخاة على أكتافهم. وقال ذلك عبد الله وعروة ابنا الزبير. وقال عبد الله: كانت ملاءة صفراء أعتم بها الزبير رضي الله عنه".(4/196)
 روح المعانی میں ہے:
"فعن عبد اللّه بن الزبير أنّ الزبير كانت عليه عمامة صفراء معتجرًا بها فنزلت الملائكة وعليهم عمائم صفر، وأخرج ابن إسحاق. والطبراني عن ابن عباس أنه قال: كانت سيماء الملائكة يوم بدر عمائم بيض قد أرسلوها في ظهورهم، ويوم حنين عمائم حمر، وفي رواية أخرى عنه لكن بسند ضعيف أنها كانت يوم بدر بعمائم سود ويوم أحد بعمائم حمر".(2/261)
مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے:
"عن سليمان بن أبي عبد الله، قال: أدركت المهاجرين الأولين يعتمون بعمائم كرابيس سود، وبيض، وحمر، وخضر، وصفر، يضع أحدهم العمامة على رأسه، ويضع القلنسوة فوقها، ثم يدير العمامة هكذا، يعني على كوره، لايخرجها من تحت ذقنه".(8/241)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203200299

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں