بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

زانیہ بیوی کو طلاق دنیے کا حکم


سوال

اگر کوئی اپنی بیوی کو کسی کے ساتھ زنا کرتے ہوئے دیکھ لے،تو کیا اس صورت میں طلاق واقع ہو گی یا نہیں؟

جواب

زنا  بدترین گناہ ہے اور جب کسی شادی شدہ مرد یا عورت کی جانب سے ہو تو اس کی شناعت و قباحت مزید بڑھ جاتی ہے،لیکن اس سے نکاح ختم نہیں ہوتا،لہٰذا اگر کوئی آدمی اپنی بیوی کو کسی مرد (بشرط یہ کہ وہ مرد شوہر  کا باپ یا  اس عورت کا سوتیلا بیٹا نہ ہو)کے ساتھ  زنا کرتے ہوۓ دیکھ لے تو  بیوی کی اس بدعملی سے  اس کانکاح ختم نہیں ہوگا ،نہ ہی کسی قسم کی کوئی طلاق واقع ہوگی،بلکہ وہ بدستور شوہر کے نکاح میں رہے گی،اگر شوہر اس کو رکھنا چاہے تو اپنے نکاح میں  رکھ سکتا ہے،البتہ عورت پر  صدقِ دل سے توبہ و استغفار کرنا لازم ہے۔

قرآن مجید میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

"فَاِمْسَاكٌۢ بِمَعْرُوْفٍ اَوْ تَسْرِیْحٌۢ بِاِحْسَانٍؕ."(البقرۃ:229)

فتاوی شامی میں ہے:

"وفي آخر حظر المجتبى لا يجب على الزوج ‌تطليق ‌الفاجرة ولا عليها تسريح الفاجر إلا إذا خافا أن لا يقيما حدود الله فلا بأس أن يتفرقا.

وفي الرد: بدليل الحديث «أن رجلا أتى النبي صلى الله عليه وسلم فقال يا رسول الله إن امرأتي لا تدفع يد لامس فقال عليه الصلاة والسلام طلقها فقال إني أحبها وهي جميلة فقال عليه الصلاة والسلام استمتع ‌بها»."

(كتاب النكاح،‌‌فصل في المحرمات، 50/3،ط:سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144411101339

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں