میں اپنی بیٹی کا نام زنیشہ فاطمہ رکھنا چاہتا ہوں کسی نے کہا کہ یہ نام درست نہیں، یہ مطلب درست نہیں، آپ اس کا مطلب بتا دیں اور نام رکھ سکتے ہیں یا نہیں؟ یہ بھی بتا دیں!
’’زنیشہ‘‘ کا معنی ہمیں تلاش کے باوجو نہیں مل سکا، لهذا اس نام کی بجائے صحابیات مکرمات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے کسی نام کا انتخاب کرليا جائے یا جس کا معنی اچھا ہو وہ نام رکھا جائے،بچی کا نام صرف ’’فاطمہ ‘‘ بھی رکھا جاسکتا ہے۔ بہتر نام کے انتخاب کے لیے جامعہ کی ویب سائٹ پر ’’اسلامی نام‘‘ کے سیکشن سے بھی مدد لی جاسکتی ہے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وفي الفتاوى التسمية باسم لم يذكره الله تعالى في عباده ولا ذكره رسول الله - صلى الله عليه وسلم - ولا استعمله المسلمون تكلموا فيه والأولى أن لا يفعل كذا في المحيط."
(کتاب الکراهیة،الباب الثاني والعشرون في تسمية الأولاد وكناهم والعقيقة،5/ 362،ط؛دار الفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144504100425
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن