بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زمیندار سے نیا باردانہ (بوری، کٹا وغیرہ) خریدنا


سوال

ہم لوگ بوری باردانہ (خالی کٹہ بورہ) وغیرہ کا کام کرتے ہیں،  حکومت ہر سال بذریعہ فوڈ  ڈیپارٹمنٹ زمین داروں کو نیا باردانہ فراہم کرتی ہے، جس میں ان سے گندم بھر کر لے  سکے۔   زمین دار حضرات مارکیٹ سے پرانہ باردانہ لے کر فوڈ  ڈیپارٹمنٹ کو گندم بھر کر دے دیتے ہیں اور نیا باردانہ  چوں کہ قیمت میں فرق ہوتا ہے وہ مارکیٹ میں فروخت کر دیتے ہیں،  کیا ہمارے لیے یہ نیا باردانہ خریدنا جائز ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر حکومت نے زمین داروں کو مالک بنا کر مذکورہ باردانہ دیا ہے تو  وہ زمین دار اسے آگے  بیچ  سکتے  ہیں اور آپ کا ان سے خریدنا بھی جائز ہے۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (5 / 146):

"(و منها) أن يكون مملوكًا؛ لأن البيع تمليك."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201647

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں