ہم لوگ بوری باردانہ (خالی کٹہ بورہ) وغیرہ کا کام کرتے ہیں، حکومت ہر سال بذریعہ فوڈ ڈیپارٹمنٹ زمین داروں کو نیا باردانہ فراہم کرتی ہے، جس میں ان سے گندم بھر کر لے سکے۔ زمین دار حضرات مارکیٹ سے پرانہ باردانہ لے کر فوڈ ڈیپارٹمنٹ کو گندم بھر کر دے دیتے ہیں اور نیا باردانہ چوں کہ قیمت میں فرق ہوتا ہے وہ مارکیٹ میں فروخت کر دیتے ہیں، کیا ہمارے لیے یہ نیا باردانہ خریدنا جائز ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر حکومت نے زمین داروں کو مالک بنا کر مذکورہ باردانہ دیا ہے تو وہ زمین دار اسے آگے بیچ سکتے ہیں اور آپ کا ان سے خریدنا بھی جائز ہے۔
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (5 / 146):
"(و منها) أن يكون مملوكًا؛ لأن البيع تمليك."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211201647
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن