زید کا کہنا ہے کہ مال تجارت کی زکاۃ میں قیمت خرید کا اعتبار ہوتا ہے، قیمت فروخت پر کوئی واضح دلیل نہیں ہے، آیا زید کا یہ قول درست ہے؟
واضح رہے کہ مالِ تجارت کی زکات کی ادائیگی میں قیمتِ فروخت کا اعتبار کیا جائے گا۔
فتاوی شامی میں ہے:
"و تعتبر القيمة يوم الوجوب، و قالا : يوم الأداء، و في السوائم يوم الأداء إجماعاً، وهو الأصح، ويقوم في البلد الذي المال فيه".
( كتاب الزكاة ،ج:2،ص:286،ط: سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144403102362
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن