بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

1 جُمادى الأولى 1446ھ 04 نومبر 2024 ء

دارالافتاء

 

زکوة یکمشت ادا کرنا ضروری نہیں


سوال

مجھے ہر سال مارچ میں زکاۃ دینا ہوتی ہے۔ کیا میں مارچ کے بعد تھوڑی تھوڑی کر کے پورا سال زکاۃ ادا کر سکتا ہوں؟

جواب

سال مکمل ہونے پر زکاۃ کا حساب کرنے کے بعد یک مشت زکاۃ ادا کرنا چوں کہ شرعاً ضروری نہیں، لہذا سال بھر میں تھوڑی تھوڑی  کرکے ادا کرنے کی اجازت ہے، البتہ زکاۃ دیتے وقت نیت کرنا ضروری ہوگا۔

نیز  زکوۃ اداکرنے میں قمری سال کااعتبارہے،اورقمری حساب سے سال تقریباً 354دن کاہوتاہے،اورشمسی سال کبھی 365 اور کبھی 366دن کاہوتاہے۔لہذا زکوۃ قمری سال کے حساب سے اداکرنے کی کوشش کرنی چاہیے، ورنہ زکاۃ کے حساب میں کمی بیشی ہوسکتی ہے، اگر قمری تاریخ یاد نہ ہو تو اندازا کرکے مقرر کرلے اور ہر سال اس کے مطابق زکاۃ کا حساب کرے، اور احتیاطاً کچھ اضافی دے دے۔

بصورتِ مسئولہ آپ کے لیے جائز ہے کہ زکاۃ کا حساب کرنے کے بعد تھوڑی تھوڑی کرکے دورانِ سال زکاۃ ادا کرتے رہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109203088

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں