بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

زکات سونے سے ادا کرے یا نقدی سے؟


سوال

 اگر کسی کے پاس کچھ نقد  رقم کے علاوہ کچھ سونا بھی ہو،  دونوں کو ملا کر صاحبِ  نصاب ہو اور ہرسال زکات نقد  رقم سے ادا کر رہا ہو اورسونا تو  ویسے کا ویسا پڑاہوا ہےتو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

آدمی جب  صاحبِ  نصاب ہوتا ہے تو  اسے اختیار ہوتا ہے کہ چاہے تو  سونا / چاندی کاٹ کر سونے/ چاندی کے اجزاء سے زکات ادا کرے یا اس کی قیمت لگا کر نقدی کی شکل میں اس کی زکات ادا کردے۔ بہر صورت  زکات ادا ہوجائے  گی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 285):

"(وجاز دفع القيمة في زكاة وعشر وخراج وفطرة ونذر وكفارة غير الإعتاق)".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108200320

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں