بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زکات سے بچنے یا کم کرنے کی غرض سے بیوی کے زیورات نابالغ بچی کے نام کرنا


سوال

 کیا میں بیوی کا زیور مقدار نصاب  کم کرکے اپنی چھوٹی بچی جس کی عمر 5 سال ہے،   اس کے نام کر سکتاہوں ہوں،  جس سے زکات کم دینا پڑے گی ؟

جواب

محض زکات سے بچنے کے لیے  مذکورہ صورت اختیار کرنا مکروہِ  تحریمی ہے؛ کیوں کہ اس میں محتاجوں اور فقیروں کا نقصان ہے اور زکات کا دروازہ بند کر نا اور اللہ تعالیٰ کی نعمت کی ناشکری لازم آتی ہے۔ 

فتاوی بینات میں ہے :

’’اس پر قانون فقہ کی رو سے اگرچہ زکوۃ ادا کرنے کا فتوی نہیں ہوگا،  لیکن زکوۃ سے بچنے کی نیت سے اس طرح مستقل طور پر حیلہ اختیار کرنا اور مال کو مال پر، دولت کو دولت پر جمع کرتے رہنا غضبِ الہی کو دعوت دینا ہے، اپنے آپ کو اور مال کو گندا کرنا ہے، دنیا میں تو اس قسم کا حیلہ اختیار کرنے سے زکوۃ بچ  جائے گی،  لیکن آخرت میں اس پر سخت مؤاخذہ ہوگا۔۔۔‘‘الخ (ج۲ / ص۶۸۹)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201610

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں