بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زکات قسطوں میں ادا کرنے کا حکم


سوال

اگر میں اپنے بھائی کو زکات یک مشت نہ دوں اوررقم میں  زکوۃ  کی نیت کر کے مہینے کی قسطوں میں ادا کروں تو زکات ادا ہو جاے گی؟

جواب

 زکات کی ادائیگی جس طرح یک مشت درست ہے ،اسی طرح تھوڑی تھوڑی کرکے قسطوں میں ادا کرنا بھی درست ہے،لہٰذا اگر آپ کا بھائی مستحقِ زکات ہے تو آپ کا  اپنے بھائی کو قسطوں میں زکات دینا درست ہے، اس طریقے سے بھی زکات ادا ہوجاۓ گی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(وشرط صحة أدائها نية مقارنة له) أي للأداء (ولو) كانت المقارنة (حكما)۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(أو مقارنة بعزل ما وجب) كله أو بعضه."

(کتاب الزکوۃ، 268،269،270/2،ط:سعید)

وفیہ ایضاً:

"ففي ‌أي ‌وقت ‌أدى يكون مؤديا للواجب."

(کتاب الزکوۃ271/1،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409101267

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں