اگر میں اپنے بھائی کو زکات یک مشت نہ دوں اوررقم میں زکوۃ کی نیت کر کے مہینے کی قسطوں میں ادا کروں تو زکات ادا ہو جاے گی؟
زکات کی ادائیگی جس طرح یک مشت درست ہے ،اسی طرح تھوڑی تھوڑی کرکے قسطوں میں ادا کرنا بھی درست ہے،لہٰذا اگر آپ کا بھائی مستحقِ زکات ہے تو آپ کا اپنے بھائی کو قسطوں میں زکات دینا درست ہے، اس طریقے سے بھی زکات ادا ہوجاۓ گی۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(وشرط صحة أدائها نية مقارنة له) أي للأداء (ولو) كانت المقارنة (حكما)۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(أو مقارنة بعزل ما وجب) كله أو بعضه."
(کتاب الزکوۃ، 268،269،270/2،ط:سعید)
وفیہ ایضاً:
"ففي أي وقت أدى يكون مؤديا للواجب."
(کتاب الزکوۃ271/1،ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144409101267
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن