بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

زکات کا نصاب


سوال

کم سے کم کتنے روپے پہ زکوٰۃ  فرض ہے؟

جواب

زکات کے نصاب کی تفصیل یہ ہے:

اگر کسی کے پاس صرف سونا ہو تو ساڑھے سات تولہ سونا، اور صرف چاندی ہو تو  ساڑھے باون تولہ چاندی،  یا دونوں میں سے کسی ایک کی مالیت کے برابر نقد رقم   یا سامانِ تجارت ہو ،  یا یہ سب ملا کر یا ان میں سے بعض ملا کر مجموعی مالیت چاندی کے نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی) کی قیمت  کے برابر بنتی ہو تو ایسے  شخص پر  سال پورا ہونے پر قابلِ زکات مال کی ڈھائی فیصد زکات ادا کرنا لازم ہے۔

 واضح ہوکہ زکات کا مدارصرف ساڑھے سات تولہ سونے پراس وقت ہے کہ جب کسی اور جنس میں سے کچھ پاس نہ ہو، لیکن اگر سونے کے ساتھ ساتھ کچھ اور مالیت بھی ہےتوپھرزکات کی فرضیت کا مدار ساڑھے باون تولہ چاندی پرہوگا۔

اب اگر کسی کے پاس صرف نقد رقم ہے اور وہ اس کی بنیادی ضرورت  اور قرض سے زائد ہے، اور اس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر یا اس سے زیادہ ہے تو وہ صاحبِ نصاب ہے، سال پورا ہونے پر اس شخص پر ڈھائی فیصد زکات ادا کرنا واجب ہوگا، اور ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت ہر ملک کے اعتبار سے نیز وقت کے بدلنے سے تبدیل ہوتی رہتی ہے، لہٰذا جس وقت زکات ادا کرنی ہو، اس وقت قیمت معلوم کرلی جائے،  پاکستان میں آج (13 اکتوبر 2021ء )  ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت  76,387.5 روپے پاکستانی ہے۔

فتاوی شامی میں ہے :

"والتقييد بالحوائج الأصلية احترازاً عن أثمانها، فإذا كان معه دراهم أمسكها بنية صرفها إلى حاجته الأصلية لاتجب الزكاة فيها إذا حال الحول، وهي عنده، لكن اعترضه في البحر بقوله: ويخالفه ما في المعراج في فصل زكاة العروض: أن الزكاة تجب في النقد كيفما أمسكه للنماء أو للنفقة، وكذا في البدائع في بحث النماء التقديري. اهـ."

فقط واللہ اعلم  


فتوی نمبر : 144209202326

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں