زکوٰۃ کے باب میں کو ن سے تولے کا اعتبار ہوگا ؟
زکٰوۃ میں اس تولے کا اعتبار ہوگا ، جو11گرام اور 664 ملی گرام کےبرابر ہو ۔ اس لیے کہ ایک درہم 3 گرام اور 0.618 ملی گرا م کاہوتاہے ، اور تولے میں 3.809523 دراہم ہوتے ہیں ،تو ان کو آپس میں ضرب دینے سے تولے کی یہی مقداربنتی ہے ۔ او ر سونے کا نصاب 20 مثقال ہے ، اور ایک مثقال 4گرام اور 374 ملی گرام کا ہوتا ہے ، اور اس کو مجموعہ(20 مثقال ) کے ساتھ ضرب دینے سے کل 87.48 گرام بنتےہیں ، پھر اس کو 7.5 پر تقسیم کرنے کے بعد تولے کی یہی مقدار بنتی ہے ۔
اوزان شرعیہ میں ہے :
[فتاوی حمادیہ سے نقل کرتےہوئے فرماتے ہیں : ]" و القيراط حبة و أربعة اخماس حبة ، فيكون وزن الدرهم خمسة و عشرون حبة و خمس حبة ، و كل تولجة ثلثة دراهم و عشرون حبة و خمسا حبة ...إلخ."
( اوزان شرعیہ ، مؤلف : مفتی محمد شفیع ، ص: ۲۲، طبع : ادارۃ المعارف کراچی )
وفیہ أیضا :
’’ مثقال یا دینا ر ۔۔ 4.5 ماشہ ۔۔ 4.374 گرام
درہم ۔۔ 25.2 رتی ۔۔ 3.0618 گرام
سونے کانصاب ۔۔ 7.5 تولہ ۔۔ 87.48 گرام
چاندی کا نصاب ۔۔ 52.5 تولہ ۔۔ 612.36 گرام ‘‘
( اوزان شرعیہ ، مؤلف : مفتی محمد شفیع ، ص: ۶۲ ، طبع : ادارۃ المعارف کراچی )
فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144509101436
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن