بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

زکاۃ کے پیسوں سے مدرسہ کے طلبہ کو کتابیں خرید کر دینا


سوال

کیا زکات کے پیسوں سے مدرسے کے طالب علم  کے لیے کوئی دینی کتاب خرید سکتے ہیں؟

جواب

مستحقِ  زکاۃ  طلبہ کو  زکات کے پیسوں سے کتابیں خرید کر  مالکانہ حقوق کے ساتھ دینے سے زکات ادا ہوجائے گی۔

"إذا کان یعول یتیماً و یجعل ما یکسوہ و یطعمه من الزکاة ماله ففي الکسوۃ لا شكّ في الجواز لوجود الرکن و هو التملیك، و أمّا الطعام فما یدفعه إلیه بیدہ یجوز إیضاً لما قلنا بخلاف ما یأ کله بلا دفعٍ إلیه."

(رد المحتار: ۱۷۲/۳ زکریا)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206200432

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں