زکات کے احکامات مکمل طور پر کب فرض ہوئے، آٹھ (8) ہجری یا نو (9) ہجری میں؟
زکات کا حکم مکہ مکرمہ میں نازل ہوا، البتہ نصاب اور مقدارِ زکات کا بیان ہجرت کے بعد سن دو (2) ہجری کو مدینہ طیبہ میں ہوا، اور زکات کی وصول یابی کا نظام فتحِ مکہ کے بعد سن آٹھ (8) ہجری کو عمل میں آیا۔
تفسير ِروح المعاني میں ہے:
"إن الزكاة فرضت بمكة من غير تعيين للأنصباء و الذي فرض بالمدينة تعيين الأنصباء."
(سورة المزمل، رقم الآية:20، ج:15، ص:126، ط:دارالكتب العلمية)
فتاوی شامی میں ہے:
"و فرضت في السنة الثانية قبل فرض رمضان."
(كتاب الزكوة، ج:2، ص:256، ط:ايج ايم سعيد)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144206200412
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن