زکات کن چیزوں پرزندگی میں ایک دفعہ واجب ہے؟
زکات پانچ قسم کے اَموال پر واجب ہے:۔
سونا،چاندی،نقدی،مالِ تجارت،مویشی۔
اگر ان میں سے کوئی ایک چیز (قرض ہونے کی صورت میں قرض کو منہا کرنے کے بعد )نصاب کے برابر ہے، یا ان میں سے دو یا زائد چیزوں کو ملا کر چاندی کے نصاب کی قیمت کے برابر ہے تو وہ آدمی نصاب کا مالک ہے، سالانہ اس سے زکاۃ نکالنا لازم ہے۔
اگر نصاب ہر سال موجود ہے تو ہر سال زکاۃ نکالنا لازم ہے، صرف ایک سال زکاۃ نکالنا کافی نہیں، اور اگر زکاۃ سے عشر مراد ہےتو ہر پیداوار پر ایک دفعہ عشر نکالنا کافی ہے۔
در مختار میں ہے:
"(وسببه) أي سبب افتراضها (ملك نصاب حولي) نسبة للحول لحولانه عليه (تام)."
(الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار)، كتاب الزكاة، صفحة 259، ج:٢, ط: سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307102398
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن