بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زکوٰۃ کی رقم سےمدرسہ کا قرضہ اتارنےکاحکم


سوال

کیا زکوٰۃ کے پیسوں  سے مدرسہ کا قرضہ ادا کیا جا سکتا ہے؟

جواب

زکوٰۃ کےپیسوں سےمدرسہ کاقرضہ ادانہیں کیاجاسکتاہے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

" أما تفسيرها فهي تمليك المال من فقير مسلم غير هاشمي، ولا مولاه بشرط قطع المنفعة عن المملك من كل وجه لله تعالى هذا في الشرع".

(کتاب الزکاۃ، الباب الأول في تفسير الزكاة وصفتها وشرائطها: 1/ 170، ط: ماجدیه)

البحر الرائق میں ہے:

"(قوله وبناء مسجد وتكفين ميت وقضاء دينه وشراء قن يعتق) بالجر بالعطف على ذمي، والضمير في دينه للميت وعدم الجواز لانعدام التمليك الذي هو الركن في الأربعة."

(کتاب الزکاۃ، باب مصرف الزكاة: 2/ 261، ط: دارالكتاب الإسلامي)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408101612

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں