بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زکوٰۃ کی رقم سے بچوں کی فیس ادا کرنے کا حکم


سوال

ہمار ا ادارہ ہے"اقرأ قرون الاطفال القاسمیہ"،اس میں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم بھی دی جاتی ہے،ہم نے ماہانہ فیس بارہ سو(1200) روپے فی طالب علم مقرر کی ہے،اس میں کچھ بچے ہمیں چار سو،چھ سو حسب استطاعت فیس دیتے ہیں،کچھ بچے ایسے ہیں کہ ان کے والدین چار سو،چھ سو تک بھی ادا نہیں کرسکتے ہیں،چنانچہ ہم نے ان جیسے بچوں کے لیے(جو فیس ادا نہیں کرسکتے ہیں)ان کی تعلیمی اخراجات کے لیے زکوٰۃ فنڈ سے رقم ادا کرتے ہیں۔

اب پوچھنا یہ ہے کہ کیا ہم ان جیسے بچوں کی فیس زکوٰۃ کی رقم سے ادا کرسکتے ہیں؟ کیا ہمارا یہ عمل درست ہے؟

ان جیسے بچوں(جو زکوٰۃ کے مستحق ہیں)کے والدین سے تحریری طور پر اجازت لیتے ہیں اور اس بات کا پابند بناتے ہیں کہ جیسے ہی ان کی مالی حالت درست ہو،ہمیں آگاہ کردیں،تو کیا اس طرح کرنا ہمارے لیے شرعاً جائز ہے؟

راہنمائی فرمائیں اور مفید مشورہ بھی دیں۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں براہِ راست ادارے  والوں کا زکوٰۃ  کی رقم اس بچے کی  فیس کی مد میں دینا درست نہیں ہے، کیوں کہ تملیک (مالک بنانا)زکوٰۃ کے لیے شرط ہے اور  اس صورت میں مستحق کو مالک بنانا نہیں پایا جاتا،البتہ جن بچوں کے والدین تعلیم  کی ماہانہ فیس ادا نہیں کرپاتے  اگر وہ(والدین) زکات کے مستحق ہوں تو انہیں زکات اور صدقاتِ واجبہ کی رقم دینا جائز ہوگا، جسے وصول کرنے کے بعد وہ اپنے بچوں کی اسکول فیس ادا کردیں  یا جیسے چاہیں اس کو استعمال کریں، اس سے زکوٰۃ  دینے والوں کی زکوٰۃ ادا ہوجائے گی۔ 

بدائع الصنائع میں ہے:

"وأما ركن الزكاة فركن الزكاة هو إخراج جزء من النصاب إلى الله تعالى، وتسليم ذلك إليه يقطع المالك يده عنه بتمليكه من الفقير وتسليمه إليه أو إلى يد من هو نائب عنه، وكذا لو دفع زكاة ماله إلى صبي فقير أو مجنون فقير وقبض له وليه أبوه أو جده أو وصيهما جاز؛ لأن الولي يملك قبض الصدقة عنه."

( کتاب الزکاۃ، فصل فی رکن الزکاۃ،2 / 39، ط: دار الکتب العلمیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311100357

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں