بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زکوٰة کی رقم سے شادی کروانے کاحکم


سوال

مفتی صاحب کوئی فیملی ہے 6 لوگوں کی یہ سب بہن بھائی ہیں یعنی ان کے والدین حیات نہیں ہیں ان کی ماہانہ آمدنی تقریباً 80،000 ہے جس میں 20،000 ان کے گھر کا کرایہ ہے اور 60،000 کے ان کے دوسرے اخراجات ہیں۔ ان کے پاس فی الحال کسی بھی طرح کا کچھ اثاثہ نہیں ہے یعنی نہ ان کے پاس گاڑی ہے نہ گھر میں کوئی چیز ہے حتیٰ کے ان کے پاس صوفہ وغیرہ تک نہیں ہے۔مفتی صاحب اس صورت میں کیا ایسی فیملی میں کسی فیملی میمبرکی اگر شادی ہورہی ہو اوران کے پاس شادی کرنے کے لیے بظاہر پیسے نہ ہوں تو کیا زکوٰة دی جاسکتی ہے ؟کیونکہ اس فیملی میں سے ایک لڑکی کی شادی ہے وہ اگرچہ خودبھی ملازمت کرتی ہے، مگرشادی کے اخراجات بہرحال فی الحال ان کے بس سے باہر ہیں تو ایسی صورت میں اس لڑکی کی شادی پر کیا زکوٰة کا پیسہ لگ سکتاہے؟ اورکیا یہ فیملی زکوٰة کی مستحق ہے ؟اگر زکوٰة کی رقم دی جاسکتی ہے تو کیاان کو بتانا لازمی ہے؟ یا ان کے ہاتھ میں دینا لازمی ہے یا کوئی انتظام کرنے والا زکوٰة کے پیسوں سے اس شادی کے اخراجات ادا کردے ؟شادی میں جو لوگ شریک ہوں گے تو کیا اگرکھانے وغیرہ کا انتظام کیا جاتاہے تووہ سب زکوٰة کے پیسوں کا کھا رہے ہوں گے ؟یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ جس لڑکے سے شادی ہورہی ہے اس کی آمدنی تقریباً 30،000 ہے تو لڑکی کو جہیز میں یا شادی میں اخراجات پر جوزکوٰة کی رقم دی جائےگی تو کیا اس سے لڑکے کو کوئی فرق پڑے گا؟ یعنی بظاہر تووہ لڑکا مستحق زکوٰة نہیں ہےاگر زکوٰة کی رقم سے مدد نہیں کی جاسکتی ہے تو اور کیا طریقہ ہے ؟زکوٰة کے پیسوں سے کسی کی شادی کروائی جاسکتی ہے ؟ یا اس کو شادی کے لیے سامان مثلاً جہیز میں جو لازمی چیزیں ہوتی ہیں وہ دی جاسکتی ہیں ؟

جواب

صورت مسئولہ میں جس فردکوزکوٰة دی جارہی ہےاگراس کی ملکیت میں ساڑھے سات تولہ سونایاساڑھے باون تولہ چاندی کی مقدار نقدیت نہ ہوتوایسا فرد مستحق زکوٰة ہےان کوزکوٰة دینےسےزکوٰة اداء ہوجائےگی۔ زکوٰة وصول کرلینےکےبعد انہیں اختیارہےچاہےشادی پرخرچ کرےیادیگرضروریات پراس پرپابندی نہیں لگائی جاسکتی۔ زکوٰة کی رقم سے اگروہ شادی کےلیے کھاناتیارکرتے ہیں تواس کھانے سےوہ لوگ بھی کھاسکتے ہیں جو مستحق زکوٰة نہیں کیونکہ غریب جب زکوٰة کی رقم وصول کرلیتاہےتوپھروہ زکوٰة نہیں رہتی۔ زکوٰة کی رقم سے سامان جہیز خریدکرمستحق زکوٰة کودینے سے زکوٰة اداء ہوجاتی ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200124

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں