زکوۃ کے پیسوں سے غریبوں میں کھانے پینے کا سامان یا رمضان شریف میں پیکٹ بنا کر کھانے پینے کا ضروری سامان یا کپڑے خرید کر دیے جا سکتے ہیں؟
جس طرح مستحقِ زکات شخص کو زکات کی رقم دی جا سکتی ہے اسی طرح زکات کی رقم سے راشن خرید کر اس کو مالک بنایا جا سکتا ہے، ایسا کرنے سے زکات دینے والے کی زکات ادا ہو جائے گی۔ البتہ جتنی رقم کا راشن خریدا گیا اور مستحق کو مالک بناکر دیا گیا، اتنی رقم کی زکات ادا ہوگی، راشن خرید کر لانے اور منتقل کرنے کا کرایہ، راشن پیکج بنانے کے لیے مزدوروں کی اجرت وغیرہ زکات کی رقم سے ادا کرنا درست نہیں ہوگا، اگر ایسا کیا گیا تو جتنی رقم کرایہ وغیرہ میں صرف ہوگی اتنی زکات ادا نہیں ہوگی۔
مستحقِ زکات سے مراد وہ شخص ہے جس کی ملکیت میں ضرورت و استعمال سے زائد اتنا مال یا سامان موجود نہ ہو جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر یا اس سے زیادہ ہو۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206200992
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن