اگر کوئی شخص زکاۃ کی ادائیگی کے لیے راشن خرید کر بازار سے لائے اور اس راشن کے لانے میں جو کرایہ لگے وہ بھی زکاۃ سے ادا کرے تو کیا ایسا کرنا جائز ہے؟
راشن لانے کے لیے گاڑی کے کرایہ کی مد میں زکاۃ کی رقم خرچ کرنا جائز نہیں ہے، اس قدر رقم کی زکاۃ ادا نہیں ہوگی۔
زکاۃ کی ادائیگی صحیح ہونے کے لیے ضروری ہے کہ کسی ایسے مسلمان فقیر کو مالک بناکر دی جائے جو ہاشمی (سید/عباسی) نہ ہو ۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108201527
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن